پتہ نہیں اینگری مین عمران خان کا جھگڑا کس سے ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے سابق وزیر اعظم اینگری مین ہیں، پتہ نہیں ان کی کس سے لڑائی اور جھگڑا ہے، ملکی عدم استحکام سے خود مختاری دا ﺅ پر لگ سکتی ہے، پی ٹی آئی کو فیصلہ کرنا ہے انتشار کا حصہ بننا ہے یا پاکستان کو آگے لے جانا ہے،بانی پی ٹی آئی مذاکرات چاہتے ہیں تو اداروں پر حملے بند کریں۔ان خیالا ت کا اظہار وفاقی وزیر احسن اقبال نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اگلے تین سے پانچ سال میں سب سے بڑا چیلنج غیر ملکی ادائیگیوں کا ہے، ہمیں اپنی پیداواری صلاحیت کو بروئے کار لانا ہوگا۔انہوں نے برآمدات میں تیزی سے اضافے کی کوشش کررہے ہیں، ایسا ماحول پیدا کرنا پڑے گا کہ سرمایہ کار سرمایہ کاری کرسکے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اگر ماضی کی طرح لڑائیوں میں پڑے رہے تو پاکستان کی خودمختاری داﺅ پر لگ سکتی ہے۔ لگتا ہے بانی پی ٹی آئی اینگری مین ہیں، پتہ نہیں ان کی کس سے لڑائی اور جھگڑا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ لوگ ہمیں آکر کہتے ہیں کہ اگر پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو انہیں پانچ سال جیل میں رکھیں، اب یہ تحریک انصاف کو سوچنا ہے ان کو کیسے چلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مذاکرات چاہتے ہیں تو اداروں پر حملے بند کریں، بانی پی ٹی آئی شکست کھاتے ہیں تو عدالت کا کندھا استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 80فیصد قرضے لئے گئے جن کی ادائیگی گلے کا طوق بن چکی ہے، پاکستان کو آگے لیکر جانا ہے تو آئندہ تین سالوں میں غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے زر مبادلہ کے ذخائر بڑھانا ہوں گے۔ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہماری کوئی لڑائی نہیں، پیپلز پارٹی اتحادی ہے چھوٹے موٹے ایشوز چلتے رہتے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ چین کے ساتھ قرضوں اور دیگر ادائیگیوں پر بات چیت سے معاملات حل کریں گے۔ چین کے حالیہ دورے کی روشنی میں پاکستان کے مستقبل کے نقشے پر بات کرنے آیا ہوں،چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے ہر بحران اور مشکل میں پاکستان کاساتھ دیا،اندھیروں سے نکالنے کیلئے چین نے ہماری مدد کی اور 8ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے جبکہ تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس لگے۔ حالیہ دورہ چین کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ چین کی قیادت سے پاکستان کے مسائل پر کھل کر بات ہوئی جس میں سی پیک کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ چینی قیادت پاکستان میں سی پیک کا اپ گریڈورژن لانا چاہتی ہے جو ہمارے لئے بہت بڑی ذمہ داری اور سنہری موقع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سالوں کے لیے امن، استحکام اور اصلاحات کے سفر کو طے کرنے کیلئے آگے بڑھنا ہوگا،معاشی میدان کی طرف سفر کا رخ نہ کیا تو پھر مہنگائی اور مسائل کا سامنا کرناپڑے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمسایہ ملک بھارت کے نومنتخب وزیر اعظم کی انتخابی تقریریں سن چکے ہیں جس میں انہوں نے کس طرح پاکستان کے لئے بغض نکالا،یہ بات درست ثابت ہوئی کہ بھارت میں مسلمانوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے،ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ پاکستان کو بھارت سے زیادہ کامیاب کیا جائے۔دریں اثناءوفاقی وزیر احسن اقبال سے چیئرمین فور برادرز جاوید سلیم قریشی نے وفاقی وزیر کو فور برادرز کے آپریشنز پر بریفنگ دی