علاقائی حقوق،حکومت، اپوزیشن مشترکہ جدوجہد پر متفق

سکردو (محمد اسحاق جلال) حکومت اور اپوزیشن آپس میں مل گئیں اور آئندہ خطے کے مسائل کے حل کیلئے مل کر چلنے اور مشترکہ کوششیں کرنے پر بھی اتفاق کرلیا گیا، رجیم چینج کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے مابین پہلی بیٹھک اتوار کے روز  اسلام آباد میں ہوئی بیٹھک میں حکومت کی جانب سے وزیراعلیٰ حاجی گلبرخان، رکن اسمبلی و پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ، وزیراعلیٰ کے مشیر ذبیح اللہ اور اپوزیشن کی جانب سے قائد حزب اختلاف محمد کاظم میثم، رکن اسمبلی کرنل(ر)عبید اللہ راجہ ذکریا خان مقپون اور رکن اسمبلی وزیر سلیم موجود تھے، ذرائع کے مطابق بیٹھک کیلئے اپوزیشن کو حکومت کی جانب سے باضابطہ دعوت دی گئی تھی، بیٹھک کے دوران حکومت اور اپوزیشن نے ایک دوسرے کی شکایات سنیں، ذرائع کے مطابق  گلگت بلتستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد حکومت اور اپوزیشن میں بڑی جنگ چل رہی تھی، ایوان کے اندر اور باہر دونوں میں بڑی لڑائی جاری تھی، ایسے میں ان کے درمیان بیٹھک ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے، یہ ایک غیر معمولی بات ہے، دونوں نے علاقے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوستی کا ہاتھ بڑھایا جو بہت ہی خوش آئند بات ہے، اہم بیٹھک کے بعد برف پگھل گئی حکومت اور اپوزیشن کے مابین دورریاں ختم ہو جائیں گی، ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ حاجی گلبرخان نے اپوزیشن ممبران کو خوش آمدید کہا اور کہاکہ میں صرف حکومت کا ہی نہیں پورے گلگت بلتستان کا وزیراعلیٰ ہوں میرے دروازے تمام جماعتوں کیلئے کھلے ہیں اپوزیشن نے جس فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے وہ مثالی ہے، انشا اللہ مستقبل میں مسائل کے حل کیلئے ہم مشترکہ کوششیں کریں گے خطے کے مسائل کا حل باہمی اتحاد و اتفاق میں ہے دورریاں ختم ہونگی فاصلے کم ہونگے تو مسائل کے حل میں بڑی مدد ملے گی، محاذ آرائی کا خطہ ہرگز متحمل نہیں ہوسکتا، اپوزیشن مثبت تنقید کرے، ہم سر تسلیم خم کریں گے۔ امید ہے کہ اپوزیشن مثبت اور تعمیری تنقید کے ذریعے ہماری رہنمائی کرے گی ادھر  اپوزیشن لیڈر کاظم میثم نے کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین بیٹھک میں رابطوں اور ملاقاتوں کے سلسلے کو مستقبل میں بھی جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا کسی خاص ایجنڈے پر بات نہیں ہوئی تاہم علاقے کی تعمیر و ترقی مسائل کے حل کیلئے دونوں میں  مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا، حکومت اور اپوزیشن کے مابین حکومت کی تبدیلی کے بعد یہ پہلی بیٹھک تھی جو کئی حوالوں سے مفید رہی، رکن اسمبلی و پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ نے کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے دوست ہم سے سخت ناراض تھے تو ہم نے سوچا کہ ان کی ناراضگی ختم کرائیں حکومت اور اپوزیشن میں ملاقات ہوگئی اب حالات اور تعلقات بہتر ہونگے حکومت اور اپوزیشن کے مابین بیٹھک بہت ضروری تھی، محاذ آرائی اور لڑائی جھگڑوں کا نقصان خطے کو پہنچ رہا تھا، ملاقات کے بغیر مسائل حل نہیں ہونے ہیں، دنیا کے تمام تنازعات کا حل ٹیبل ہی ہے، ٹیبل پر بیٹھنا ہی ہوتا ہے یہ مہذب قوموں کی بھی نشانی ہے آخر ہم کب تک لڑتے رہیں گے، حکومت اور اپوزیشن کے مابین اسلام آباد میں ہونے والی بیٹھک کے دوران ہر مسئلے پر بات چیت ہوئی، جی بی ہمارا گھر ہے، سب سے پہلے ہمارے لئے گلگت بلتستان ہے اس علاقے میں بسنے والوں کے مسائل کے ہم ہی ذمہ دار ہیں اپوزیشن حکومت کی گاڑی کا پہیہ ہے، اپوزیشن کے بغیر حکومت کی گاڑی کیسے چل سکتی ہے انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان اس وقت سنگین مسائل میں گرا ہوا ہے ایسے میں حکومت اور اپوزیشن میں خلیج کو کم کرنا بہت ضروری تھا لینڈ ریفارمز،بجلی،آئینی بنیادی حقوق،بے روزگاری اور تعمیر و ترقی کے ایشوز مل بیٹھنے سے ہی حل ہونگے۔