اٹھانوے فیصد مشترکات چھوڑ کر 2 فیصد اختلافات کو ہوا دینا عقلمندی نہیں،آئی جی

انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان افضل محمود بٹ نے سپیشل پروٹیکشن یونٹ کی دوسری دربار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرے تعصبات کی وجہ سے زوال پذیر ہوتے ہیں اور ترقی و خوشحالی وہاں ہوتی ہے جہاں رواداری, امن و محبت اور چین ہو, ہمیں مذہبی, لسانی, رنگ و نسل اور دیگر ہر قسم کے تعصبات کو پہلے اپنے دل و دماغ سے نکالنا ہے پھر معاشرے سے ان برائیوں کے خاتمے کیلئے ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہے, ویسے بھی پولیس کا مینڈیٹ قیام امن, لوگوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت اور معاشرے سے جرائم کا خاتمہ ہے.گذشتہ کچھ دنوں سے یہاں کا امن ماحول ڈسٹرب ہوا ہے اس کو ہم اور آپ ہی نے سنوارنا ہے. افضل محمود بٹ نے کہا کہا کہ نبی( ص) کی سیرت ہمارے لئے رول ماڈل ہے, انہوں نے تو معلوم ہونے کے باوجود منافقین کے نام افشاں نہیں کئے تاکہ دل آزاری نہ ہو, مسلمانوں کے آپس میں 98 فیصد مشترکات ہیں انہیں چھوڑ کر 2 فیصد اختلافات کو ہوا دینا کہاں کی عقلمندی ہے, ہمیں نبی پاک کی سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہوکر برائیوں کے خلاف جہاد کرنا ہے اور آنے والی نسلوں کو ایک پرامن اور خوشحال گلگت بلتستان دینا ہے, دربار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز نوید احمد نثار خواجہ نے کہا کہ آپ نے اپنی آرگنائزیشن کی سوچ کے مطابق کام کرنا ہے انسانیت کی بقاء کے لئے کام کرنے ہیں, سوشل میڈیا کے پروپیگنڈے کا حصہ بننے س اجتناب کریں, ڈسپلن کا خیال رکھیں, ایسا کام نہ کریں جس سے آپ کا اور ادارے کا امیج خراب ہو, اے آئی جی سپیشل پروٹیکشن یونٹ میر طفیل احمد نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے کیا, دربار کے اختتام پر آئی جی پی گلگت بلتستان افضل محمود بٹ نے ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز نوید احمد نثار خواجہ اور اے آئی جی میر طفیل احمد کے ہمراہ مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے ایس پی یو کے جوانوں میں تعریفی سرٹیفکیٹس اور انعامات تقسیم کیے اس سے پہلے آئی جی پی جب پی ٹی سی پہنچے تو انہیں سلامی دی گئی اور گلدستہ پیش کیا گیا, دربار میں ایس پی یو کے اہلکاروں اور آفیسروں کے علاوہ ڈی آئی جی گلگت رینج مرزائحسن, ایس ایس پی گلگت احمد شاہ, کمانڈنٹ پی ٹی سی طاہرہ یعسوب, ایس ایس پی آفتاب عالم, اے او عالم عباس اور دیگر لیڈی پولیس آفیسروں نے شرکت کی