قومی اقتصادی کونسل، پندرہ سو ارب کا ترقیاتی بجٹ منظور،گلگت بلتستان، آزادکشمیر اور ضم اضلاع کے معاملات پر سٹیرنگ کمیٹیاں تشکیل

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اقتصادی کونسل نے 15 سو ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دےدی، وفاق 14 سو ارب روپے اور 100 ارب روپے سرکاری ونجی شراکت داری ہو گی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پیر کو قومی اقتصادی کونس کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں تمام وزرائے اعلی نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس ساڑھے 3 گھنٹے تک جاری رہا۔اجلاس کے جاری اعلامیہ کے مطابق سالانہ ترقیاتی پلان کی منظوری تمام صوبوں کے اتفاق سے ہوئی، قومی اقتصادی کونسل نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا 15سو ارب روپے کاقومی ترقیاتی بجٹ منظور کرلیا ۔ اجلاس میںاگلے مالی سال معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے ۔ آئندہ بجٹ میں صنعتی گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد، خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.1 فیصد اور اگلے مالی سال برآمدات کا ہدف 40.5 ارب ڈالر رکھنے کی منظوری دی گئی۔دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال درآمدات کا ہدف 68.1 ارب ڈالر رکھنے کی منظوری دی گئی، آئندہ مالی سال سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا ہدف 30.2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کے ایجنڈا کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا، قومی اقتصادی کونسل نے 5 سالہ منصوبے کی منظوری دے دیدی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ¾وزیر اعظم نے گلگت بلتستان، آزاد کشمیر،اور ضم اضلاع پراسٹیرنگ کمیٹیز تشکیل دی ہیں۔ اسٹیرنگ کمیٹی بجٹ پر اتفاق رائے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اور کمیٹی پی ایس ڈی پروگرام پر اتفاق رائے کے لیے متعلقہ حکام سے بات چیت کریں گی۔ اسٹیرنگ کمیٹیز کی صدارت وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کریں گے۔آزاد جموں و کشمیر کمیٹی میں امیر مقام، راجہ اشرف، خورشید شاہ، نوید قمر اور حنیف عباسی شامل ہونگے۔