کھانے میں اضافی نمک کا استعمال زندگی کے لیے خطرہ قرار

ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کھانے میں اضافی نمک ڈال کر کھانے والے افراد کو کسی بھی سبب واقع ہونے والی قبل از وقت موت کے شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں۔

5 لاکھ سے زائد افراد پر کی جانے والی اس تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا کہ وہ لوگ جو ہمیشہ اپنے کھانے میں نمک کا اضافہ کرتے ہیں ان کی قبل از وقت موت واقع ہونے کے امکانات ان لوگوں کی نسبت جو ایسا نہیں کرتےسے 28 فی صد زیادہ ہوتے ہیں۔

عموماً 40 سے 69 سال کے درمیان افراد میں ہر 100 میں سے تقریباً تین افراد کی قبلِ از وقت موت واقع ہوتی ہے۔

اب تحقیق کے لیے کی جانے والی نئی پیمائشوں کے مطابق ہر 100 میں سے ایک اضافی فرد جو  اپنے کھانے میں نمک ڈالتا ہے اس کی کم عمری میں موت واقع ہوسکتی ہے۔

یوروپین ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے یہ بھی حساب کتاب لگایا کہ اضافی نمک کھانے والوں کی زندگیوں میں، زیادہ نمک نہ کھانے والوں کی نسبت کتنے سال کم ہوجاتے ہیں۔

50 سال کی عمر میں وہ مرد اور عورتیں جو اپنے کھانے میں ہمیشہ نمک ڈالتے تھے ان میں بالترتیب 2.28 اور 1.5 سال کم ہوئے۔

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کی سینئر کارڈیئک نرس کلو میک آرتھر کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی غذا میں تھوڑے نمک کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بہت زیادہ نمک کھانا بلند فشار خون کا سبب بن سکتا ہے جو نتیجتاً دل کے دورے اور فالج کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

یہ نئی تحقیق امریکی ریاست لوئیزیانا کے شہر نیو ارلینز میں قائم ٹیولین یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کے پروفیسر لو چی  کی سربراہی میں کی گئی۔