گلگت (نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر رکن اسمبلی راجہ زکریا مقپون نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو بحران میں ڈالنے والے پیپلز پارٹی والے ہیں جنہوں نے گلگت بلتستان میں جمہوریت پر شب خون مارا ہے ان کے منہ سے جمہوریت کی بات اب اچھی نہیں لگتی ہے اسمبلی کو تالے لگوانے والے لوگ اکثریتی جماعت کو پی ٹی آئی کے خلاف کام کرتے ہوئے جمہوریت کے خلاف کام کرنے والے امجد حسین ایڈووکیٹ کے منہ سے موجودہ حکومت کو جمہوریت کا نام دیکر عوام کو بے وقوف بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی روایت گلگت بلتستان میں چلنے والی نہیں ہے عوام ووٹ کے حفاظت کرنا جانتے ہیں۔ کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لئے کام کرے خواب دیکھنے کے لئے ابھی وقت کافی ہے گلگت بلتستان میں لوڈ شیڈنگ کی کمی کے لئے اس وقت سولر انرجی پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سانحہ ڈی چوک تاریخ کا بدترین سانحہ ہے جس کی جتنی مزمت کریں کم ہے۔ ایک جمہوری ملک میں جس طرح کا سانحہ ڈی چوک کے مقام پر ہوا ہے وہ جمہوریت پر طمانچہ ہے اس قسم کے واقعات سے عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے یہ ملک کے حق میں مفید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنے بھی گرفتار پی ٹی آئی کے کارکن ہیں ان کو رہا کیا جائے اور مزید گرفتاری سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جان کے تحفظ کے لئے عالمی عدالت انصاف اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پی پی پی کی حکومت بنی تو میں ملک چھوڑ کر چلا جائوں گا، امجد حسین ایڈووکیٹ خواب میں ہیں پی پی پی اندر سے انتشار کی شکار ہے بہت جلد ان کا اندرونی اختلاف ظاہر ہونے والا ہے جس طرح مسلم لیگ (ن)دھڑوں میں تقسیم ہوئی یہ بھی ہونے والی ہے، پہلے دوسروں کے گریبان کے بجائے اپنے دامن کو رفو کرلیں۔ پی ڈی ایم کی حکومت نے عوام کو مسائل میں دھکیلا ہے اس وقت ملک بے روزگاری اور دیگر بنیادی مسائل کے دلدل میں پھنسا ہوا ہے اسی طرح گلگت بلتستان میں بجلی کا نظام بھی انتہائی تشویش ناک ہے اس مسئلے کو فل حال حل کرنے کے لئے سولر انرجی کے تحت عوام کو بجلی فراہم کی جائے اور پی ایس ڈی پی کے جو پراجیکٹ ہیں ان کی تکمیل تک سولر انرجی سے عوام کو بجلی فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے گلیشئیر پگھل رہے ہیں اور لکڑی جلانا اور جنگلات کا کٹا انتہائی خطرناک ثابت ہوگا اس وقت گلگت بلتستان میں سموگ نے لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس سے چھٹکارے کے لئے عوام کو بجلی کی طرف لانا ہوگا تب جاکر جنگلات کا کٹا بھی بند ہوگا اور ہمارے گلیشئیر بھی بچ جائیں گے۔