بائیو فلاک فش فارمنگ کے طریقے نے انقلاب برپا کردیا


بائیو فلاک فش فارمنگ کے طریقے نے انقلاب برپا کردیا ہے۔ اس طریقہ سے فش فارمنگ کرکے لاکھوں روپے کمائے جارہے ہیں۔

ٹینک میں مچھلیاں پالنے کا یہ طریقہ ایک نیا تجربہ ہے۔ گھر یا بنجر زمین پر ٹمپریچر کنٹرول  شیڈ اور پانی کے ٹینک لگوا کر سارا سال مچھلی کی افزائش کی جا سکتی ہے۔

لاہور میں فش فارمنگ کے جدت آمیز طریقے سے 3لاکھ لیٹر کے 6 ٹینکس سے سالانہ 90 ہزار کلو مچھلی پیدا کی جارہی ہے۔

ٹینک میں موجود بچہ مچھلی  یا بڑی مچھلی کو24 سے 28 ڈگری درجہ حرارت پررکھا جاتا ہے۔ آکسیجن کی کمی کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پورا کیا جاتا ہے۔

اس ٹیکنالوجی میں مچھلیوں کے فضلے کو بیکٹریا میں منتقل کرکے ان کی خوراک تیار کی جاتی ہے۔اس پرخرچہ راویتی فش فارمنگ کی نسبت 30 سے 35 فیصد کم ہے۔

بیرون ممالک میں ماحول دوست مچھلیوں کی اس افزائش پر کافی عرصے سے کام ہو رہا ہے جبکہ پاکستان میں حکومتی سطح پر اس ٹیکنالوجی کو متعارف کروانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

بائیو فلاک ٹیکنالوجی کی مدد سے مچھلی کی افزائش پر حکومتی سطح پر توجہ دی جائے تو یہ کم عرصے میں  منافع بخش کاروبار کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔