ملک میں جمہوری عمل کو نہیں رکنے دیں گے، اعظم ندیر تارڑ

وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری عمل کو نہیں رکنے دیں گے، جہاں سے رکاوٹ آئے گی مزاحمت کریں گے، اٹک میں وکلاء کے قتل کا ہولناک واقعہ قابل مذمت ہے ، اس کیس میں انصاف ہوتا نظر آئے گا، وکلا ءکو بھی زیب نہیں دیتا کہ توڑ پھوڑ میں شریک ہوں اور تالا بندی کا حصہ بنیں، انصاف کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کریں، کہ حکومت پنجاب نے بارکونسل کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے ہیں، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پرخواتین وکلا کے لیے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب بار کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی مریم نواز نے دونوں وکلا کے قتل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ طلب کی ہے ، وکلا کے قتل کے فوری بعد وزیر اعلی نے آئی جی پنجاب سے بات کی اور ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا، حکومت کی جانب سے اٹک والے واقعے کی تحقیقات میں کوئی کمی نظر نہیں آئے گی، اب قانون اپنا راستہ لے گا۔  وزیر قانون نے کہا لاہور بار ایسو ایشن کے معاملے پر ہوا، وہ بھی بڑا تکلیف دہ تھا، جو احکامات دیے گئے، وہ بڑی زیادتی تھی، جس طرح سے لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے حکما کہا گیا کہ آپ دروازے بند کردیں اور کوئی وکیل اندر داخل نہیں ہوگا، یہ کام تو مارشل لا ادوار میں بھی نہیں ہوا۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ کام تو وکلا تحریک کے دنوں میں جب کہ وکلا کو انتہا درجے کی ریاستی دہشت گردی کا سامنا تھا، 3 نومبر کے بعد بھی لاہور ہائی کورٹ کا احاطہ بھی وکلا کے لیے بند نہیں تھا، میں نے اس دن وزیر اعلی پنجاب سے فوری رابطہ کیا، انہوں نے فوری ایکشن لیا، انہوں نے فوری طور پر کہا کہ وکلا دہشت گرد نہیں، قانون کے رکھوالے ہیں، اگر وہ اپنے حق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں تو یہ دہشت گردی نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد تمام گرفتار وکلا کو رہا کردیا گیا، آج کے اجلاس میں یہ طے ہوگیا ہے، وزیر اعلی پنجاب نے متعلقہ محکموں کو یہ ہدایات دی ہیں کہ وکلا کے احتجاج پر دہشت گردی کی دفعات 7 اے ٹی اے کو لاگو کرنے کا سلسلہ بند کردیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ انسداد دہشت گردی کی دفعات منظم دہشت گردی کے علاوہ ذاتی یا دیگر اس کے طرح کے کیسز میں لاگو نہیں ہوں گی، ہمارا بھی اس سلسلے میں ہمارا وعدہ ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔وزیر قانون نے کہا کہ دوسری طرف ہم بھی آپ سے توقع رکھتے ہیں کہ ہم خود احتسابی بھی کریں، اپنی ڈسپلنری کمیٹی کو فعال کریں، مجھے مشکلات کا اندازہ ہے، ان کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کالا کوٹ پہن لیا، حلف نامہ دے دیا کہ آئین کے تحت کام کریں گے تو پھر زیب نہیں دیتا کہ توڑ پھوڑ میں شریک ہوں اور تالا بندی کا حصہ بنیں، انصاف کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کریں۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جب کوئی بار کا ممبر غلطی کرتا ہے اور وہ جرم ہے تو بار ایسوسی ایشن حکومت کے ساتھ مل کر اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی، ورنہ یہ سلسلے بند نہیں ہوں گے، اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں یہ کڑوی باتیں بھی سوچنی ہیں، یہ ہمارے بھلے کی باتیں ہیں، یہ بہت معزز پیشہ ہے، اس پیشے نے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں جو کردار ادا کیا ہے وہ کسی اور شعبے نے ادا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وکلا کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کررہی ہے ، حکومت نے وکلا کیلئے ایک ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں، احسن بھون کی کوششوں سے وکلا پیکیج کا اعلان ہوا،مریم نواز کی ہدایت پر خواتین وکلا کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ،حکومت پنجاب بھر کی تمام تحصیلوں اور اضلاع میں وکلا کیلئے خصوصی اقدامات کررہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح کے حکومتی سطح پر معاملات چل رہے ہیں سب کو معلوم ہے، ہم آئین و قانون کی بات کرتے ہیں، آئین و قانون کی بالادستی سب کیلئے ہونی چاہیے، وکلا پر احتجاج کے دوران سیون اے ٹی اے لگنے کا سلسلہ بند ہوگیا ہے، ہمیں زیب نہیں دیتا کہ توڑ پھوڑ اور تالا بندی کریں، خود احتسابی اپنے ہی گھر سے کرنی ہوگی۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ اگر ظلم ہوا ہے تو بار ایسوسی ایشن ریاست کے ساتھ مل کر پراسیکیوشن کرے گی، وکالت بہت معزز پیشہ ہے ، اس پیشے نےپاکستان کی سیاسی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا ہے،ہم آئین وقانون کے پاسدار اور رکھوالے ہیں یہ ہم نے ثابت کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جیلیں کاٹی ہیں ،جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیا، اس ملک میں جمہوری عمل کو نہیں رکنے دیں گے، جمہوری عمل میں جہاں سے رکاوٹ آئے گی مزاحمت کریں گے