اسرائیلی قابض فوج کاغزہ میں قتل عام جاری ہے،24گھنٹوں میں 66 فلسطینی شہید اور 241 زخمی ہوگئے۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر فلسطینی بچے اور خواتین شامل ہیں۔وزارت صحت نے تصدیق کی کہ 7اکتوبر سے اب تک جارحیت اسرائیلی میں 39ہزار324فلسطینی شہید اور 90ہزار830زخمی ہوئے ہیں۔ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد زخمی ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔تباہ کن جنگ میں 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔ادھر اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کے گاو¿ں مجدل شمس میں راکٹ حملے سے 12 اسرائیلیوں کی ہلاکت کے بعد عالمی سیاسی میدان میں ہلچل ہے۔ اسرائیل اور لبنان کے گروپ ” حزب اللہ“ کے درمیان وسیع جنگ چھڑنے کے امکانات کے بارے میں انتباہات دئیے جارہے ہیں۔اسرائیلی آرمی چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی نے جنگ کے اگلے مرحلے میں داخلے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے حملے کے مقام کا دورہ کیا اور کہا کہ ان کی افواج شمال میں لڑائی کے اگلے مرحلے کیلئے اپنی تیاریوں میں اضافہ کر رہی ہیں۔ وہ بالکل جانتے ہیں کہ مجدل شمس پر راکٹ کہاں سے فائر کیا گیا تھا۔اسرائیلی آرمی چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ مجدل شمس کو نشانہ بنانے والا راکٹ میں 53 کلو گرام وزنی وار ہیڈ لیے ہوئے تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی فوج اسرائیل سے بہت دور حملے کرنا جانتی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ الجلیل اور گولان کے پورے شمال کے باشندوں کی واپسی کے لیے ہر طرح سے کام کرے گی۔اسرائیلی آرمی چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تل ابیب نے لبنان کی سرحد پر پہلے سے کشیدہ تصادم کو بڑھانے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے ہفتے کے روز گولان کی پہاڑیوں کے اسرائیل کے زیر کنٹرول حصے میں واقع فٹبال سٹیڈیم پر میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کے باوجود اسرائیل اس حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کر رہا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے بھی کہا ہے کہ انہوں نے جوابی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق خطے میں ناقابل بیان خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ادھر اسرائیلی دھمکیوں پر ایران نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کردیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ ان کا ملک اسرائیل کو لبنان میں کسی بھی نئے خطرے سے خبردار کرتا ہے۔ ایران اسرائیل کو لبنان میں کسی بھی نئی فوجی مہم جوئی کے خلاف خبردار کرتا ہے اور اس کے "غیر متوقع نتائج" سامنے آسکتے ہیں۔ناصر کنعانی نے کہا کہ اسرائیلی جہالت کی عکاسی کرنے والا کوئی بھی قدم خطے میں عدم استحکام، عدم تحفظ اور جنگ کو بڑھا سکتا ہے۔ اسرائیل اس طرح کے احمقانہ رویے کے غیر متوقع نتائج اور رد عمل کا بھی ذمہ دار ہوگا۔