ہمیں ایک دوسرے کےلئے نیت اور دل صاف کرنا ہوں گے ،سٹار باﺅلر نسیم شاہ

قومی کرکٹ ٹیم کے سٹار باﺅلر نسیم شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کےلئے نیت اور دل صاف کرنا ہوں گے ،کھلاڑیوں میں اتحاد بہت ضروری ہے،قوم کو چیمپیئنز ٹرافی کا تحفہ دلائیں گے،مستقبل کے چیلنجز سے اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ نمٹیں گے ،اختلافات بالائے طاق رکھیں گے،ہمیں غصے مایوسی کی کیفیت کو ترک کرنا ہو گا، آسٹریلین کوچ جیسن گلیسپی نے ہمیں ابھی کوئی واضح پلان نہیں دیا ۔جمعرات کی سہ پہر یہاں اسلام آباد کلب کرکٹ گراﺅنڈ میں پاکستان شاہینزکے تربیتی کیمپ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری کافی عرصہ بعد ٹیم میں واپسی ہو رہی ہے اور میں انشاءاللہ محنت کر کے اپنی فارم بحال کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شاہینز کی طرف سے کھیلنا میرے لئے باعث اعزاز ہے اور یہ میرا انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کا بہترین موقع ہے، میں پاکستان شاہینز کے ٹریننگ کیمپ میں خوب محنت کر رہا ہوں اور کوچز بھی میرے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کوچز کے ساتھ زبان کا مسئلہ ضرور ہوتا ہے تاہم ہم کو آرڈینیشن سے ٹریننگ لیتے ہیں، اگر کوچ اپنے ملک کا ہو تو روابط آسان ہوتے ہیں، امید ہے کہ غیر ملکی کوچز کے ساتھ تربیت کا یہ سفر آسان رہے گا اور ہم کامیابیاں سمیٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں کافی عرصہ غیر حاضری کے بعد کم بیک کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن میں بھرپور محنت کر رہا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں نسیم شاہ نے کہا کہ آسٹریلین کوچ جیسن گلیسپی کے ساتھ ہم لوگوں نے ٹریننگ شروع کر دی ہے،اگرچہ انہوں نے ہمیں ابھی کوئی واضح پلان نہیں دیا ہے لیکن بنگلہ دیش اے کے خلاف میچز سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی کرکٹ اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں بہت فرق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجری کے بعد میری واپسی ہو رہی ہے اور گزشتہ دو، تین ہفتوں سے میں پریکٹس کر رہا ہوں اور ورک لوڈ کو آہستہ آہستہ بڑھا رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ تمام لڑکے جیسن گلیسپی کے ساتھ انڈرسٹینڈنگ بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فٹنس کرکٹ میں سب سے اہم چیز ہے،بغیر فٹنس آپ پرفارم نہیں کر سکتے، لڑکوں کو خود بھی فٹنس کی اہمیت کا علم ہے اور وہ اس پر محنت کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی کو بھلانا ہو گا اور نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا، یہ بات درست ہے کہ ہم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں خراب پرفارمنس دی ہے اور عوام کو مایوس کیاہے جس پر ہمیں درست تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، یہ تنقید ہمارے لئے مستقبل میں بہتری کا سبب بنے گی، آئندہ سال کے شروع میں پاکستان میں چیمپیئن ٹرافی منعقد ہونے جا رہی ہے اور ہم اسی کو ذہن میں رکھ کر نئے سیزن کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہم بری کرکٹ کھیلے لیکن ہمیں اب کم بیک کرنا ہو گا اور ایک دوسرے کےلئے نیت اور دل صاف کرنا ہوں گے ،کھلاڑیوں میں اتحاد بہت ضروری ہے،ہم انشاءاللہ اب ایک بن کر کھیلیں گے اور قوم کو چیمپیئنز ٹرافی کا تحفہ دلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ پاکستان کا سب سے بڑا کھیل ہے اور پوری قوم ہمارے پیچھے ہوتی ہے، ہمیں خود بری پرفارمنس کا بہت افسوس ہے لیکن ہم مستقبل کے چیلنجز سے اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ نمٹیں گے اور چھوٹے موٹے اختلافات بالائے طاق رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک و قوم کےلئے متحد ہو کر کرکٹ کھیلنا ہو گی اور ایک دوسرے کی خوشی کا خیال رکھنا ہو گا، غصے اور مایوسی کی کیفیت کو ترک کرنا ہو گا، ہمیں اپنی غلطیوں کا احساس ہے جنہیں ہم درست کریں گے،ناقدین مسائل تو بتاتے ہیں لیکن ان کا حل نہیں بتاتے