گلگت (نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی گلگت بلتستان مولانا تنویر حیدری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان متنازعہ خطہ ہے یہاں پر کسی قسم کا ٹیکس لاگو نہیں کیا جاسکتا ہے جماعت اسلامی سوست میں تاجروں اور ائیرپورٹ متاثرین کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتی ہے انھوں نے میڈیا کے لئے جاری کئے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج پورا گلگت بلتستان مختلف مسائل کی وجہ سے سراپا احتجاج ہے لوڈ شیڈنگ ٹیکس،زمینوں کے معاوضوں کے حوالے سے لوگ اپنے حق کے لیے آواز بلند کررہے ہیں جو کہ انکا بنیادی حق ہے انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان تاریخی اور جغرافیائی اعتبار سے ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے لہذا یہاں پر کسی قسم کا ٹیکس لاگو نہیں کیا جاسکتا ہے ،2019 میں سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ دیا ہے کہ گلگت بلتستان کو تمام متنازعہ حقوق دیے جائیں اور چیف کورٹ کا فیصلہ بھی آگیا ہے اسکے باوجود سوست بارڈر پر ٹیکس کا نفاذ بدمعاشی اور ہٹ دھرمی کے سوا کچھ نہیں ہے سوست چیک پوسٹ کو گلگت بلتستان کی حدود سے باہر لگایا جائے تاکہ گلگت بلتستان کے تاجر آزادانہ طور پر ہرقسم کی تجارت کرسکیں انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اول روز سے ائر پورٹ متاثرین کی حمایت کی ہے سینٹ اور قومی اسمبلی میں بھی جماعت اسلامی نے آواز بلند کی ہے انکے تمام مطالبات جائز اور حق پر مبنی ہیں حکومت پاکستان انکے جائز مطالبات کو فورا تسلیم کرے۔