ٹریفک کا المناک حادثہ، معروف ثنا خواں خواجہ علی کاظم ،جان علی رضوی سمیت بلتستان کے چار نوجوان جاں بحق

کراچی (چیف رپورٹر) جامشورو سے کراچی آتے ہوئے ٹریفک کے المناک حادثے میں بین الاقوامی اقوامی شہرت یافتہ منقبت خواں علی کاظم خواجہ ان کے بڑے بھائی ندیم خواجہ معروف منقبت خواں سید جان علی شاہ کاظمی"زین ترابی سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوگئے تمام افراد شب برات کی محفل میں شرکت کے بعد جامشورو سے واپس کراچی آرہے تھے کہ موٹر وے پر مخالف سمت سے انے والی فارچونیئر گاڑی کی ٹکر سے علی کاظم خواجہ ان کے بڑے بھائی ندیم خواجہ سید جان علی شاہ کاظمی زین ترابی سمیت پانچ افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ فارچونیئر میں سوار دو افراد کو معمولی چوٹیں آئیں علی کاظم خواجہ سمیت تمام جاں بحق افراد کی میتیں پہلے جامشورو ہسپتال میں پہنچا دی گئیں جہاں سے ان کے جسد خاکی کو امام بارگاہ خیر العمل انچولی کراچی پہنچا دیا گیا جہاں جاں بحق افراد کو غسل دیا گیا زین ترابی اور گاڑی کے ڈرائیور کو وادی حسین کراچی میں سپرد خاک کردیا گیا جبکہ بین الاقوامی شہرت یافتہ منقبت خواں/ثنا خواں علی کاظم خواجہ ان کے بھائی ندیم خواجہ اور معروف نوحہ خواں/ منقبت خواں سید جان علی شاہ کاظمی کے جسد خاکی کو کراچی سے سکردو بھیجوا دیا گیا جہاں علی کاظم خواجہ اور ان کے بھائی ندیم خواجہ کو ان کے بائی علاقہ رگیول میں سپردِ خاک کردیا جائے گا تینوں افراد کی اجتماعی نماز جنازہ مرکزی جامع مسجد سکردو میں ادا کردی جائے گی نماز جنازہ کے بعد سید جان علی شاہ کاظمی کے جسد خاکی کو شگر بھیجوایا جائے گا شگر میں ان کی تدفین ہوگی جامشورو میں پیش آنے والے حادثے کی خبر پورے ملک میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور علاقے کی فضا سوگوار ہوگئی ہر آنکھ اشک بار ہوئی لوگ دھاڑیں مارکر روتے رہے ہیں بلتستان بھر کی ماتمی انجمنوں کے مسئولین اور شعرا امام بارگاہ چھنی رگیول میں جمع ہوئے سندھ پولیس نے حادثے کی رپورٹ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے پولیس تحقیقات کررہی ہے کہ علی کاظم خواجہ اور ان کے ساتھیوں کی گاڑی کو نشانہ تو نہیں بنایا گیا بلتستان بھر کی ماتمی انجمنوں مذہبی سماجی تنظیموں کے ذمہ داران نے حادثے کی اعلی سطح پر تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔